الزہرہ ایس کمیونٹی کا تعارف بروشر

بسم الله الرحمن الرحیم

«ن، وَالقَلم وَ مَایَسطُرون»

اسلام،کامل ترین قانونِ الٰھی کے طور پر اور قرآن پاک،پیغمبر خاتمﷺ کے معجزے کے طور پر تمام انسانوں کی سعادت کی ضمانت کرتے ہیں اور تحصیلِ علم اور جہالت سے دوری کو کمال تک پہنچنے کیلئے ضروری سمجھتے ہیں

'' طَلَبُ الْعِلْمِ فَرِيضَةٌ عَلَى‏ كُلِّ مُسْلِمٍ وَ مُسْلِمَةٍ ''

علم کی اھمیت کے بارے میں خداوند متعال،پیغمبر اسلامﷺ اور انکی پاک آل کے اقوال  اس فریضہ کو ہر مسلمان پر دوگنا کرتے ہیں کہ وہ تعلیمی میدان میں خدمت اور کوشش کریں اور اسطرح علماء اور فرہیختگان یعنی باصلاحیت افراد (جو علم و ادب سیکیھنے آتے ہیں) کی تربیت کیلئے ضروری شرایط فراہم کریں۔

ایسے مرد و عورتوں پر تاریخ گواہ ہے جو اپنی بے وقفہ محنت و کوششوں سے علم و معرفت کے اعلٰی مدارج پر پہنچ گئے ہیں اور طالبانِ علم کے پیاسوں کو اپنے علم و دانائی سے سیراب کیا ہے ۔

ایران کے اسلامی انقلاب میں غیرت مند خواتین نے جاں نثار مردوں کے شانہ بشانہ جد و جہد کرکے ۱۳۵۷ھ ش  کے بہمن مہینے میں شاندار کامیابی حاصل کیں اور کامیابی کی برقراری اور ترقی کیلئے عالِمہ اور ذمہ داری خواتین کا عملی میدان اور حکومتی اداروں میں حاضر ہونا ضروری تھا۔

اسلامی ایران کے معاشرے میں خواتین نے اپنی تعلیمی حیثیت کو فروغ دینے اور شہنشاہی جہالت کے خاتمے کیلئے کَمَرِ ہمّت باندھ لیں اور اہلبیتؑ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوتی ہوئی انقلاب کے مقاصد تک پہنچنے کیلئے یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں میں داخل ہرکر مسلمان خواتین کیلئے اہم کردار ادا کیا۔

لہٰذا ۱۳۶۳ ھ ش میں بڑے علماء کی درخواست  کی تائید کرتے ہوئے امام خمینیؒ نے شہرِ قم میں ایک کامل تعلیمی سینٹر بنانے کا حکم دیا جسمیں مہذّب،بابصیرت،دانشور اور اسلام شناس خواتین کی تربیت کی جاسکے اور اس تعلیمی مرکز کو، حضرت زہرا(س) کے مبارک نام سے مزیّن کیا گیا۔

جامعہ الزہرا کے بننے اور سازوسامان کے مراحل میں علمائے کرام کی مدد اور حضرت آیت اللہ خامنہ ای کی حکیمانہ ہدایات کی بدولت، اس تعلیمی مرکز نے بڑی تیزی سے مشتاق خواتین کی ترقی کیلئے اقدام اٹھائے اور اب یہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر دنیائے تشیّع کے سب سے بڑے مرکز کے طور پر کام کررہا ہے۔

ہزاروں عالِمہ اور تعلیم یافتہ خواتین کی مختلف سطحوں پر تربیت کرنا،ماہر اور تعلیم یافتہ مبلّغات کی تربیت کرنا، تعلیمی اداروں یا سرکاری ملازمتوں کے طورپر کام کرنے کی غرض سے تعلیم ختم کرنے کے بعد انہیں گریجویشن (بی اے،ایم اے اور پی۔ایچ۔ڈی کا سرٹفکیٹ) دینا،آزاد حوزوی دروس کا انعقاد کرانا، ملکی اور بین الاقوامی سطح پر خودجوش اور انقلابی طرز پر دسیوں حوزوی مدارس اور اداروں کا قیام عمل میں لانا ۔ ۔ ۔ سب اس جامع حوزوی علوم کے مرکز اور انقلاب اسلامی ایران کے رھبر کے حکم ثمرات اور یادگار ہیں۔

الف. دینی تعلیمات:

سطح ۲ '' کارشناسی'' (بی اے):

جامعہ الزہرا کی مہم ترین ذمہ داری میں سے خواتین کی دینی تعلیمات ہے۔ اسی لئے ہرسال داخلہ لینے کیلئے ہزاروں خواتین ایران اور دوسرے ممالک سے آتی ہیں۔

اسی طرح 10 علمی گروہ کے تحت، پرائیویٹ (غیر حضوری) اور انٹرنیٹ کے ذریعے سطح ۲ '' کارشناسی'' (بی اے) کی سطح پر خواتین کے داخلے کیلئے اقدام، انکی حوزوی تعلیم کیلئے ایک بلند قدم ہے۔

3 علمی مدارس:

1۔ مومنات (روزانہ تمام وقت طالبات / ہاسٹل طالبات / صبح کی ہاف ٹائم طالبات / شام کی ہاف ٹائم طالبات /

کوثر(زیادہ قابل طالبات)

2- فائزات(شام کی ہاف ٹائم طالبات)

3۔ مِشکات(غیرایرانی طالبات / روزانہ تمام وقت طالبات / ہاسٹل طالبات)

 سطح ۳ '' کارشناسی ارشد'' (ایم اے):

گریجویٹ خواتین اور اسی طرح قومی اور بین الاقوامی یونیورسٹیوں سے بی اے ڈگری ہولڈرز اپنے موضوعات کے ہم سُو موضوعات میں جامعہ الزہرا کے تخصّصی مراکز میں اپنی ایم اے تعلیم کو جاری رکھ سکتی ہیں

مختلف تعلیمی موضوعات:

تفسیر اور قرآنی علوم (حضوری ''ریگولر'' اور دُور سے)

کلام، مہدویت کے رجحان کے ساتھ

کلامِ اسلامی (حضوری ''ریگولر'' اور راہِ دُور سے)

فقہ و اصول (حضوری ''ریگولر'' اور راہِ دُور سے)

فلسفہءِ اسلامی

تعلیم و تربیتِ اسلامی / خاندانی مشاورت (مشاورہءِ خانوادہ) بچوں اور نوجوانوں کی دینی تعلیمات

تعلیمی انتظام (حضوری ''ریگولر'' اور راہِ دُور سے)

عربی ادبیات کی اُستانی (مُدرِّسی ادبیاتِ عرب)

تاریخِ اسلام (حضوری ''ریگولر'' اور راہِ دُور سے)

تبلیغ (حج کے رجحان کے ساتھ)

خواتین کے اسلامی مطالعات (مطالعاتِ اسلامیءِ زنان)

 سطح۴ (پی ایچ ڈی، دکترا):

خواتین کی مکرّر درخواست پر،لازمی مجوّزات لینے کے بعد، مختلف علوم کی بنیادوں پر خواتین کے علمی احاطہ اور تسلّط کی غرض سے ۱۳۹۳ھ ش میں سطح۴ (پی ایچ ڈی، دکترا) کی سطح کا قیام،عمل میں آیا

موضوعات:

فقہ و اصول (فقہِ خانوادہ کے رجحان کے ساتھ)

تفسیر( تطبیقی تفسیر ۔ علوم و معارف کے رجحان کے ساتھ)

کلامِ اسلامی

حکمتِ متعالیہ

تاریخِ اسلام (اہل بیتؑ کے رجحان کے ساتھ)

 عالی سطح:

یہ تعلیمی ادارہ ۱۳۹۶ھ ش سے قابل اساتذہ کے زیرنگرانی،قابل خواتین کی علمی ارتقاء کیلئے درجہءِ اوّل،مہذّب اور اہلِ نظر عالمہ خواتین کی تربیت کی غرض سے، علمِ فقہ کے فوق تخصّصی یا پوسٹ اسپیشل آئزیشن سینٹر میں شرکت کے ذریعے،راستہ فراہم کیا گیا ہے

ب. غیر دینی تعلیمات:

ھُدٰی تعلیمی و تربیتی کمپلیکس:

سال ۱۳۶۷ھ ش میں وزارت تعلیم کے رسمی مجوّز سے جامعہ الزہرا میں ''ھُدٰی سرکاری گرلز ہائی اسکول اور معارف سینٹر'' کی بنیاد، موجودہ اسلامی معاشرے کی ضروریات اور فاونڈیش اسٹاف کی محنتوں کی بنا پر، ڈالی گئی اور آہستہ آہستہ اسکے برانچز کرمان، بَوانات،کہنوج، اور رفسنجان میں کھولے گئے

۱۳۸۶ ھ ش میں '' مدارسِ علوم و معارفِ اسلامی '' کی شاندار کامیابی کے بعد '' ھُدٰی، پرائیویٹ تعلیمی و تربیتی کمپلیکس'' کا قیام، عمل میں لایا گیا اور مندرجہ بالا گرلز ہائی کے اسکول کے ساتھ، آرٹس اور سائنس کے موضوعات کے ساتھ  کالجز،ہائی اسکولز اور پرائمری اسکولز نے اپنا کام شروع کردیا
. ھُدٰی کالج:

 اسلامی جمہوری ایران کے ۲۰ سالہ سندِ چشم انداز سے متاثر ہوکر،اسٹریٹیجک تبدیلی، تعلیمی معیار کے ارتقاء اور ایران اور دنیا کے دیگر ممالک سے درخواست دہندہ بہنوں کے حصول علم کو ممکن بنانے کیلئے کارشناسی سطح (بی اے) پر ۵ مختلف موضوعات '' قرآنی علوم و حدیث،فلسفہ و حکمتِ اسلامی،فلسفہ و کلامِ اسلامی،فقہ و مبانی حقوقِ اسلامی،نفسیات'' میں، اور کارشناسی ارشد سطح (ایم اے) پر ۷ موضوعات '' قرآنی علوم و حدیث،تعلیمی مُدیریت، فلسفہ و کلامِ اسلامی، فقہ و خاندانی حقوق،خصوصی حقوق، حقوق جزا و جرم شناسی،شیعہ شناسی کلام کے رجحان کے ساتھ) ۔ ۔ تجربہ کار اسٹاف کی زیر نگرانی،وزارتِ علوم کے مجّوز کے ساتھ ۳۷۷ ھ ش میں '' ھُدٰی الٰھیات و معارف کالج''  تیّار ہوا

ج.پریکٹکل کورس:

منظور شدہ تعلیمی کورس کے ساتھ ساتھ، تعلیمی خزانے کو عملی اور پریکٹکل طور انجام دینے کی مہارت حاصل کرنے کی غرض سے مختلف پریکٹکل کورسز (تربیت،تحقیق، مبلّغ،استاد، مشاور،ثقافتی ڈائریکٹر،مذھبی سوالات کے جوابات کے ماہر، مترجم،ٹیکسٹ بُک ایڈیٹر ۔ ۔ ۔) بھی کروائے جاتے ہیں کہ جنکا نتیجہ، معاشرے کے کسی ایک خصوصی شعبے میں طالبات کی آمادگی ہے

اسی طرح دورانِ تعلیم یا چھٹیوں کے دوران  طالبات اور انکی بیٹیوں کیلئے مخصوص مختلف ثقافتی اور مہارت افزائی کورسز(کمپیوٹر کورس،فنونِ زندگی،فنونِ مجسّمہ سازی،لکھّائی اور ۔ ۔ ۔) کا انعقاد، انکی پوشیدہ قابلیتوں کی پرورش اور روز مرّہ مسائل سے نمنٹے کیلئے انکی زندگیوں میں بےپناہ اثر رکھتا ھے

د. تحقیقاتی امور:

طالبات کی علمی اور تحقیقی معیاروں کو ترقی دینے کی ضرورت کی غرض سے، '' تعلیم  کی بنیاد تحقیق پر '' والی نگاہ، شروع ہی سے اس بڑے تعلیمی مرکز کی   تحقیقاتی ٹیم کی نظر میں تھی

۵ تعلیمی۔تحقیقی گروہ:  اخلاق و تربیت،تفسیر و قرآنی علوم،تاریخ      اسلام،فقہ،حقوق،فلسفہ اور کلام کی مدد سے ۱۳۸۴ھ ش میں حضرت معصومہ تحقیقاتی مرکز کا قیام،حضرت معصومہ لائبریری میں علمی منابع کی فراہمی اور انکی اپڈیٹیشن اور خدمات کی روشیں، تحقیقاتی پروجیکٹس اور منصوبوں کا اجراء، ترویجی اور آزاد اندیشی نشستوں کا انعقاد،علمی۔تحقیقاتی ورکشاپس کا انعقاد،مختلف رسالوں اور میگزینز کی اشاعت،مسلمان عورت کی انسائیکلو پیڈیا کا افتتاح اور روزہ سماجی مسائل میں سینکڑوں ماہر کارکنان کی تربیت، خصوصا عورت اور خاندان کے میدان میں ۔ ۔ یہ سب تحقیقاتی امور کے اھم نتائج ہیں

هـ. آزاد اور غیر آزاد مراکز:

عمومی سطح پر ان ایرانی اور غیر ایرانی خواتین جو جامعہ الزہرا کی طالبات نہیں ہیں کے درمیان، اسلامی معارف  کی نشر کی ضرورت کی بنا پر اس جامعہ نے '' شارٹ پریڈ تعلیمی مرکز '' کی بنیاد رکھی

ایران کے اندر اور باہر موجود مراکز،سینٹرز مختلف قسم کے (حقیقی اور حقوقی) افراد کی ضروریات کے مطابق،اسلام اور اہل بیتؑ کے روشن چہرے کی آشنانی کی غرض سے مختلف معرفتی اور اعتقادی کورسز کا انعقاد، اس مرکز کی خدمات میں سے ایک ہیں

اعلیٰ صلاحیتوں کی حامل طالبات کی حمایت اور علمی ارتقاء کی غرض سے

انکی شناخت،جذب اور انکے لئے خصوصی پروگرامنگ کے کام ۔ ۔ ۔

'' لائق اور اعلیٰ صلاحیت طلّاب مرکز  ''  کے توسط سے انجام اور رہبری ہوتی ہے

چونکہ دوسرے ممالک سے بھی شوق رکھنے والی بہنیں، دینی علوم حاصل کرنے کیلئے ایران آتی ہیں اسلئے ایرانی طالبات کے برابر، کارشناسی(بی اے) کی سطح پر اور اسی طرح تدریس،تحقیق اور تبلیغ کیلئے فاسی زبان سے آشنائی انکے لئے بڑی اہمیت رکھتی ہے

اسی ہدف کے پیش نظر '' بین الاقوامی مرکزِ تعلیمِ زبان''، اپنی دقیق پروگرامنگ کے ساتھ، تعلیمی دوران کی شروعات اور درمیان میں غیر ایرانی طالبات کو تیار کرنے کیلئے '' اپنی تعلیم کو سننے،بولنے،پڑھنے اور لکھنے '' کی مہارتوں کی صورت میں پیش  کرتا ہے

'' دینی سوالات کے جوابات کا سینٹر '' اور '' مشاورتی سینٹر '' اس مرکز کے فعّال اور زیادہ مخاطب رکھنے والے اہم حصّوں میں سے ہیں جو دسیوں ماہر اور تجربہ کار ماہر خواتین کی مدد سے سارا دن عام خواتین،طالبات اور انکے خاندانوں کے سوالات کے جوابات دیتی ہیں

ان سب امور کے ساتھ ساتھ، مختلف تحقیقاتی،علمی اور ثقافتی انجمنیں طالبات کی فعّال حاضری کے ساتھ تشکیل پائی ہیں جو انسانی معاشرے کی موجودہ ضروریات کے تناظر میں کام کررہی ہیں

خوابگاہ (ہاسٹل):

شہرِ قم میں اس بڑے تعلیمی مرکز میں ایران اور دنیا کے دور دراز علاقوں سے آنے والی طالبات کے رہنے کیلئے پُرامن اور مناسب جگہ کی فراہمی کی فکر،اس مرکز کی تشکیل کے دوران ہی  سے موجود تھی۔ اسی لئے، اس مرکز کے تعلیمی سیکشن کے نزدیک ہی، خوبصورت، آزاد ماحول اور ۱۲۰۰ افراد کی گنجایش کے ساتھ ایک ہاسٹل، حضرت خدیجہؑ کے نام سے بنائی گئی ہے

و. خوابگاه

ایجاد محیطی امن و مناسبِ اسکانِ طلابِ خواهر که از سراسر کشور و اقصی نقاط دنیا به این مرکز بزرگ علمی در شهر مقدس قم مشرّف می­شوند، از دغدغه­های مهم حینِ تأسیس بوده است . از این رو، مجموعه­ خوابگاهیِ حضرت خدیجه در جوارِ بخش آموزشی با فضایی زیبا و مستقل و ظرفیت بیش از 1200 نفر، بنا شده است.

 ز. اسٹیڈیم:

ورزشی سرگرمیوں اور تعلیم کے دوران شادابی پر ائمہ معصومینؑ اور انقلاب کے عظیم رہبر کی تاکیدات کی بناپر ''شہیدہ فہیمہ سیّاری ثقافتی ورزشی اسٹیڈیم''، مناسب سہولیات کے ساتھ جیسے سوئمنگ پُول اور مخصوص سیلونز جو ۲۰ مختلف قسم کی گیمز سے لیس ہیں، طالبات کی روحی اور جسمانی شادابی کو اپنے ساتھ لایا ہے

 ح. کِنڈر گارٹن(مہدِ کودک):

اس بڑے تعلیمی مرکز نے اسلامی تعلیمات  کے مطابق شیرخوار اور چھوٹے بچوں کیلئے دو سیکشن ایرانی اور غیر ایرانی میں  سب سے بڑا '' کِنڈر گارٹن(مہدِ کودک)

بنایا ہے جسکے ضمن میں اس مرکز کے تحت رجسٹرڈ ماوں کی تعلیمی شرائط میں آسانیاں پیدا کرکے، لڑکیوں کے آیندہ کی ہائی ایجوکیشن کیلئے راستہ مہیّا کیا ہے

 ط. دیگر خدمات اور سہولیات:

تعلیمی پروگراموں کے ساتھ ساتھ یہ سہولیات جیسے صحت کی خصوصی دیکھ بال، کتاب اور تعلیمی منابع کی مجازی دوکان، دستجرد کا کوثر ثقافتی تربیتی کیمپ، زائر سرای مشہد مقدّس،'' اسلامی بیداری ہال'' جسمیں ۱۴۰۰ افراد کی گنجایش ہے اور جو قومی اور علاقائی کانفرنسز اور اجلاس کیلئے مختص ہے،مخصوص اندرونِ شہر ٹرمینل،طالبات اور اساتید کے آثار کی پبلکیشن سیکشن کی طرف سے اشاعت،متعدد زیارتی اور سیاحتی ٹُوَرز کا انعقاد (مشہد مقدّس،اربعین واک اور پیادہ روی،راہیانِ نور ۔ ۔ ۔) یہ سب کے سب طالبانِ علم کی خدمت کیلئے تیار کئے گئے ہیں

 * خاتمہ:

امید ہے کہ یہ ممتاز حوزوی مجموعہ، حضرت ولیءِ عصرؑ کی عنایتوں، انقلاب اسلامی کے معظم رہبر اور مراجع کرام کی حمایتوں اور اساتید کی مدد اور جدید تعلیمی روشوں کے ساتھ ماضی کے غنی تجربے اور عورت و خاندان سے مربوط روز مرّہ مسائل  سے آشنا مرکزی مدیریت پر اعتماد اسلامی علوم کی مشتاق بہنوں کی پہچان،جذب اور تربیت کی راہ میں ۔ ۔ ۔  موثّر اقدامات اٹھائےگا۔ انشاءاللہ

والسلام علی عباد الله الصالحین